Description
کفارِ مکہ رسولِ مقبول ﷺ کی ہجو کیا کرتے تھے (نعوذباللہ)۔ چنانچہ اس بے ادبی کے جواب میں صحابہ کرام اور دیگر مسلمان شاعروں نے موثر طور پر آپ ﷺ کا دفاع کیا اور آپ ﷺ کے اوصافِ حمیدہ بیان کیے۔ نعت گوئی اس لسانی جہاد کی پیداوار ہے۔ مگر حیرانی کی بات ہے کہ برصغیر ہند و پاک میں ہندو کلچر کے زیر اثر بھجنوں اور گیتوں میں استعمال ہونے والے ہندی الظ، تلازمات اور مناسبات، علائم و رموز اور تشبیہات و استعمارات کا استعمال بھی نعتیہ مضامین میں ہونے لگا یہاں تک کہ ہندی راگوں کی لے اور گیتوں کے انداز پر نعتیہ شاعری ہونے لگی۔۔۔۔۔ اور رفتہ رفتہ نوبت ایں جا رسید کہ موجودہ عوامی نعتوں کا اکثر و بیشتر ذخیرہ فلمی گانوں کے زیرِ اثر لکھا، پڑھا اور موسیقی کے آلاتِ محرمات کے ساتھ ٹی۔ وی چینلوں پر گایا جانے لگا ہے۔ نیز صوتی آہنگ کو برقرار رکھنے کے لیے اللہ۔۔۔اللہ ۔۔ کے الفاط کو غنائیت (Rhythm) کے طور پر مستعمل کر لیا گیا ہے، جو آدابِ نعت گوئی کے سرا سر خلاف ہے۔ جبکہ نعت اور اس کے آداب کا حقیقی نمونہ صحابہ کبار ، اہل بیت اطہار اور صلحائے اُمت کے عربی، فارسی اور اُردو نعتیہ کلام میں ملتا ہے، جس کا انتخاب اس کتاب میں موجود ہے۔ قارئین سے التماس مطالعہ ہے۔
Reviews
No reviews found