Description
آجکل مغربی تند یپ کی پا چندے متاثر ہماری ناداں بنان اور ی دونگ یا
دیکھے ہوئے مناظرکوا چی زندگی میں قیقی طور پر پاتی ہےاوران کی نقل کرتی ہے ۔اسلام میں صاف شفاف تعلیمات کو پس پشت ڈال کر جدہ کے احکام سے بغاوت کرتے ہوئے اپنی زندگی کی را ہیں اپنی مرضی سے نتخب کرتی ہے۔ یہ کتاب سانوں کا شلرادہ بھی ایسی ہی بہنوں اور بیٹیوں کی المناک اور عبر تاک داستان حمل ہے کہ جنہوں نے اس پر خار راستہ کا انتخاب کیا پردہ کے احکام کو ٹیس پشت ڈالا اور بے پردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ٹیلی فون کا غیر شرعی اور غیر موزوں استعمال کیا اور ٹیلی فون کے ریدانا آئیڈیں سپنوں کاشغراد سماش کر نے لیں یوں وہ زبان کے ان کا شکار ہوئیں ۔ایسے ہی سپنوں کے شنرادے کی خواہشمند سلم دوشیزاؤں کے لیے یہ باتیں اور ہدایتیں ہیں۔ کہ جنہوں نے شربیت مطہرہ کے پا کیز قوانین کا عملی طور پر نداق ایا نتیجہ یا کلا - تاہیاں نیر بادیاں ناکامیاں و تا مرادیان بد نامیاں اور حسرتیں ان کا مقدر بن نئیں ۔ان کی زندگی جہاں ان کے والدین کے لیے عار کا سبب بنی معاشرے کے لیے عبرت سامان نی و ہیں خودان کے لیے رستے ہوئے نامور کی شکل اختیار کرگئی ۔اس کتاب میں ہوں کو اپنے دامن کو آلودگی سے بچانے کے لیے قرآن وحدیث کی تجر پور راجتمائی فراہم کی گئی ہے تا کہ وہ شیطان کے بریگادے سے بیچ کر اپنے مولا کریم اور آ خری پیمبر کی فراہم کردہ تعلیمات کے مطابق زندگی گزار کر دنیاو آخرت دونوں جگہ باعزت مقام حاصل کر کے سرخرو ہوسکیں۔اس کتاب میں جوالمناک دعبر تاک واقعات رقم کیے گئے میں وہ ہر گز نی کہانی یا افسانہ نہیں ہیں بلکہ مؤلف نے معاشرے کی نبض پر ہاتھ رکھ کر مہلک مرض کی تشخیص کی ہے۔ پچر صرف مرض ہی متعین نہیں کیا بلکہ قرآن وحدیث کی روشنی میں اس کا علاج بھی بتایا ہے۔
Reviews
No reviews found