

دنیا فتنہ اور فساد میں مبتلا ہےفرد سے لے کر اقوام تک عام سے لے کر خاص تکہرفرداپنے حق کا تحفظ چاہتا ہےحق مانگتا ہے نہیں ملتا تو چھین لیتا ہے میدان کا دستور ہے جنہیں دنیا سے پیار ہےلیکن جنہیں آخرت کی فکر ہو، اپنی عاقبت کا احساس ہووہ حق چھینا تو ایک طرف رہا، اپناحق قربان کر دیتے ہیںخاندان نبوت کا وہ شہرادہ حق پر تھالوگ ان کے زہد وتقوی کے معترف تھےان کے صبر ، برداشت اور تمل کو جانتے تھےحق کے لیے ان کی ثابت قدمی کو مانتے تھے لیکن فتنہ وفساد سے بچنے کے لیےآپس میں خون بہانے سے بچنے کے لیے انھوں نے اپناحق حکومت قربان کر کے ایک مثال قائم کر دی