
انسان جب انسانیت کا دامن ہاتھ سے چھوڑ دیتا ہے تو پچر و وحیوانیت کا لباس زیب تن کر لیتا ہے۔ اس کے نتیجے میں وہ انسانی رشتوں کو فراموش کر دیتا ہے۔ بھائی، بھائی کا دشمن بن جاتا ہے، بلکہ اس کے خون کا پیاسا ہوجا تا ہے۔ انسانیت کے مقابلے میں حیوانیت کا لبادہ اوڑھنے والے لوگ ہی شیفان کے سرتھی ہوتے ہیں جو معاشرے میں انتشار و افترق اور فس و کاذریعہ بنتے ہیں۔
اس صورت حال سے نجات کا صرف ایک ہی حل ہے کہ ہر حال میں اللہ تعالی کی بندگی اختیار کی جائے ، اور نبی آخر اکر ماں حضرت محمد مری کی اطاعت کی جائے۔